گورنر سندھ عمران اسماعیل نے خبردار کیا ہے کہ آئی جی سندھ کے حوالے سے جو خدشہ ظاہر کیا گیا تھا وہی ہوا، آئی جی سندھ کی تبدیلی کے لیے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھ دیا ہے۔ پولیس کو وارننگ دے رہا ہوں کہ صرف ریاست کی ملازمت کریں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ جیل کے اندر سانپ بھیجے جارہے ہیں، آئی جی سندھ کو حق اور انصاف کا فیصلہ کرنے کا آخری موقع دے رہے ہیں۔ آئی جی سندھ بالکل ناکام نظر آرہے ہیں، انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ مجبور نہ کریں۔ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر کا اپنا ایک استحقاق ہوتا ہے، اس کا یہ حال کریں گے تو پھر بات تو ہوگی۔ اگر آئی جی سندھ ایک صوبے کے ساتھ چل کر پارٹی بنیں گے تو پھر انتہائی اہم قدم اٹھایا جا سکتا ہے۔ وفاق چاہتا ہے کہ سندھ سے مظالم کو ختم کیا جائے، گورنر راج کے بارے میں وفاق نہیں سوچ رہا۔ حلیم عادل شیخ کو سیل میں منتقل کرکے ٹارچر کیا گیا۔
خیال رہے کہ قائد خرب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ پر گزشتہ روز سنٹرل جیل میں حملہ کیا گیا تھا جس کے بعد انہیں زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔ اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ مجھے گزشتہ رات 50 سے زائد افراد نے زدو کوب کیا، اس دوران جیل کے عملے نے پیپلز پارٹی کے جیل میں قید گینگ وار کے قیدیوں کے حملے سے بچایا اور میں نے پوری رات داعش وارڈ میں گزاری۔ دوسری طرف وزیر اعظم عمران خان نے کراچی میں زیر حراست اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کی صحت کے حوالے سے تشویش کا اظہار کردیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے گورنر سندھ عمران اسماعیل سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور حلیم عادل شیخ کی صحت کے حوالے سے معلومات لیں۔