وزیر اعظم عمران خان نے ڈسکہ کے حلقہ این اے 75 سے پی ٹی آئی اُمیدوار کو کہا ہے کہ وہ دوبارہ پولنگ کرنے کی درخواست دیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا اس لیے کر رہے ہیں کہ ہم وہی شفافیت چاہتے ہیں جس کے حصول کے لیے ہم سینٹ انتخابات میں اوپن بیلٹ کا تقاضا کررہے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ ٹویٹ میں وزیراعظم نے لکھا کہ ہم ہمیشہ آزادانہ اور شفاف انتخابی عمل کی تقویت کے لیے کوشاں رہے ہیں۔ مگر بدقسمتی سے دیگر جماعتوں میں اس حوالے سے سنجیدگی کا فقدان ہے۔ 2013ء کے انتخابات کے بعد جب ہم نے 4 حلقے کھلوانا چاہے تو اس کے لیے ہمیں 2 برس کی طویل اور صبر آزما جدوجہد سے گزرنا پڑا تھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے ہمیشہ آزادانہ و شفاف انتخابات کے لیے جدوجہد کی ہے۔ اگرچہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے نتائج کے اعلان سے قبل اس کی کوئی قانونی ضرورت نہیں، مگر پھر بھی میں تحریک انصاف کے امیدوار سے گزارش کروں گا کہ وہ این اے 75 ڈسکہ کے ان 20 پولنگ اسٹیشنز جن پر حزب اختلاف واویلا کر رہی ہے، ان میں دوبارہ پولنگ کا کہیں۔
اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے خیبر پختونخوا کابینہ اور پی ٹی آئی ارکان اسمبلی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیاست کا اصل مقصد عوام کی خدمت ہے۔ بدقسمتی سے یہاں لوگوں نے سیاست کو صرف پیسہ بنانے کے لیے استعمال کیا اور یہی لوگ آج نشان عبرت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اخلاقیات جب ختم ہو جائے تو قوم تباہی کی طرف جاتی ہے، ہم مستقبل اور اپنی نسلوں کی بہتری کا سوچتے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے ڈسکہ میں جلسے سے خطاب کے دوران 20 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کروانے کا مطالبہ کیا تھا۔