وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ان امیر حکمرانوں کا بے نقاب ہونا میری کرپشن کے خلاف 24 سالہ جدوجہد کو بیان کررہی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے پانامہ پیپرز نے پاکستان کے امیرحکمرانوں کو عوام کے سامنے بے نقاب کیا۔اس کے بعد براڈ شیٹ معاملے پر کرپشن نے دوبارہ امیر حکمرانوں کو بے نقاب کردیا۔براڈ شیٹ کی وجہ سے امیر حکمرانوں کی منی لانڈرنگ سامنے آئی۔
ٹویٹ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ امیر حکمران اقتدار میں صرف ملک کو لوٹنے کے لیے آتے تھے۔ اشرافیہ نے بیرون ملک میں غیرقانونی اثاثے بنانے کے لیے منی لانڈرنگ کی۔ اشرافیہ نے قوم کی دولت کو لوٹا بلکہ ٹیکس کی رقم بھی لوٹی۔ این آر او کی وجہ سے لوٹی رقم ضائع ہوگئی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اشرافیہ نے بعد میں این آر او کا سہارا لیا۔ این آر او کی وجہ سے اشرافیہ نے لوٹی دولت کو تحفظ فراہم کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کرپشن کے ان تمام انکشافات کا ابھی تو صرف آغاز ہے۔ حکومت جاننا چاہتی ہے کہ براڈ شیٹ کو مزید تحقیقات سے کس نے روکا؟
واضح رہے کہ گزشتہ روز مشیر داخلہ برائے احتساب شہزاد اکبر نے بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ براڈ شیٹ اثاثے ڈھونڈنے کی کمپنی ہے جس کی خدمات حکومت پاکستان نے 2000 میں حاصل کیں۔ اکتوبر 2009 میں براڈ شیٹ نے پیپلز پارٹی دور میں کیس شروع کیا، مصالحتی عدالت میں یہ کیس 2016 تک چلتا رہا۔ معاہدہ تھا کہ جتنی ریکوری ہوگی 20 فیصد براڈ شیٹ کو دی جائے گی۔ تاہم 2002ء میں حکومت پاکستان نے یہ معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کردیا۔