پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت نے براڈ شیٹ کمپنی سے کہا کہ سابق وزیر اعظم اور قائد مسلم لیگ ن نواز شریف کے خلاف کیس بنائے جائیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کا نظام حکومت سے چل نہیں سکتا، وزیر اعظم عمران خان کی چوری پکڑی جارہی ہے تو براڈ شیٹ یاد آگئی۔ سابق منتخب وزیر اعظم کے خلاف مقدمہ بنانے کے لیے 600 کروڑ روپے دییے گئے۔ آمرانہ نظام کے ذریعے منتخب وزیراعظم کے خلاف سازشیں ہوتی رہیں۔ وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ براڈ شیٹ نے آمروں اور آپ کے خلاف چارج شیٹ دی۔ براڈ شیٹ نے پاکستان کے فرسودہ نظام کو بے نقاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ نیب اور سرکاری کاغذات میں اربوں روپے کی ریکوری ہوئی، کچھ نیب زادے بنے اور کچھ نیب زدہ بنے۔ ایک آمر نے 6 سو کروڑ روپے 6 ماہ قبل رجسٹرڈ ہونے والی کمپنی کو دیے۔ کمپنی کو مقدمہ بنانے کے لیے سیاسی حریفوں کی لسٹ بھی دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف نے 6 سو کروڑ روپے اپنی جیب سے نہیں دیے۔ مشرف کی کابینہ کا حصہ بننے والوں کو لسٹ سے نکالنے کا حکم دیا گیا تھا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیر اعظم عمران صاحب آپ کو صبح اٹھ کر سوال نہیں کرنا چاہیے، سوالات آپ سے ہونے چاہیئیں۔ صبح اٹھتے ہیں تو دوا، آٹا چوری یاد نہیں آتی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم صاحب براڈ شیٹ نے آپ کے گٹھ جوڑ کا منہ کالا کردیا ہے۔ براڈ شیٹ کمپنی نے کہا کہ شہزاد اکبر اور نیب کا رویہ مایوس کن ہے۔ 4 سو کروڑ روپے عمران صاحب نے ادا کیے کیونکہ آج بھی آمرانہ سوچ ملک پر مسلط ہے۔ عوام چاہتی ہے کہ شہزاد اکبر کے مذاکرات پبلک کیے جائیں، آپ نے جن جن پر جھوٹے الزامات لگائے وہ اپنا حساب دے چکے ہیں۔