وزیر اعظم کے معاون خصوصی اور سابق ایم این اے ندیم افضل چن نے اپنے عہدے سمیت پارٹی رکنیت سے بھی استعفیٰ دے دیا۔
ذرائع کے مطابق ندیم افضل چن اس وقت دو عہدوں پر فائض تھے جہاں وہ وزیر اعظم کے ترجمان اور معاون خصوصی کی حیثیت سے اپنے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ ندیم افضل چن نے وجوہات بتائے بغیر دونوں عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے جبکہ پارٹی رکنیت سے بھی مستعفی ہوگئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ندیم افضل چن کے استعفے کی وجہ گزشتہ روز کابینہ کا اجلاس ہوسکتا ہے جہاں وزیر اعظم عمران خان نے واضح کیا تھا کہ جو شخص پارٹی پالیسی کے مطابق نہیں چل سکتا وہ استعفیٰ دے دے۔
واضح رہے کہ حالیہ سانحہ مچھ میں ندیم افضل چن کے جانب سے الگ بیانیہ دیکھنے میں آیا تھا۔ جس روز وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے اپنی تقریر میں سانحہ مچھ کے شہداء کے لواحقین کے سامنے کوئٹہ آنے کے لیے میتوں کی تدفین کی شرط رکھی گئی تھی۔ اس موقع پر معاون خصوصی ندیم افضل چن نے ٹویٹ میں لکھا تھا کہ ‘ اے بے یارومددگار مزدوروں کی لاشوں، میں شرمندہ ہوں’۔
ندیم افضل چن کی طرف سے اپنی ایک سابقہ ٹویٹ میں لکھا گیا تھا کہ یہ میرے کمزور ایمان کی نشانی ہے کہ میں نے صرف مظلومین کے ساتھ ہمدردی کی، سیاست نہیں کی۔ آج کل مقبول بیانیہ صرف سیاست دانوں کو گالیاں دینا ہے جو میں نہ پہلے دیتا تھا نہ ہی اب دوں گا۔